
بحرین ایک چھوٹا ملک ہے جو خلیج فارس میں مشرق وسطیٰ کے مشرق میں واقع ہے۔ بحرین کی معیشت تیل کی صنعت اور مالی خدمات پر مبنی ہے۔ بحرین مشرق وسطیٰ کے علاقے میں تیل پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ بحرین میں تیل کی صنعت ملک کی معیشت پر نمایاں اثر ڈالتی ہے اور برآمدات آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ بنتی اس علاقے کا ایک اہم مالیاتی اور بینکنگ مرکز بھی جانا جاتا ہے۔ بہت سی بین الاقوامی کمپنیاں بحرین میں کام کرتی ہیں اور بحرینی اسٹاک ایکسچنج اس علاقے کے سب سے اہم اسٹاک ایکسچنجز میں سے ایک ہے۔ سیاحت کی صنعت بھی بحرین میں نمایاں طور پر بڑھی ہے۔ تاریخی اور ثقافتی مقامات، خوبصورت ساحل اور مختلف تفریحی سرگرمیاں جیسے موٹر سائیکل ریسنگ، مقامی بازار اور مشہور ریستوراں سیاحوں کو بحرین کھنچ لاتے ہیں۔ تیل کے علاوہ، بحرین کچھ دیگر تبدیلی والی صنعتیں بھی رکھتا ہے جو ملک کی معیشت کی ترقی میں حصہ ڈالتی ہیں۔ مثال کے طور پر، پیٹروکیمیکل، اسٹیل، ایلومینیم اور خوراک کی صنعتیں کام کرتی ہیں۔ بحرین اس علاقے کا ایک اہم تجارتی اور تقسیم مرکز بھی جانا جاتا ہے۔ بحرین的位置 و مناسب بندرگاہوں اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے نے اسے بین الاقوامی کمپنیوں اور تاجروں کے لیے ایک دلکش کاروباری منزل بنا دیا ہے۔ قدیم نوادرات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ علاقہ قدیم زمانے سے انسانی آبادی کا مسکن رہا ہے اور تاریخ بھر مختلف تہذیبوں جیسے سومری تہذیب، بابل تہذیب، فارسی تہذیب اور عرب تہذیب نے اس پر اثر ڈالا نے دسمبر 10,1971 کو برطانیہ سے آزادی حاصل کر لی تھی اور اسے ایک آزاد ملک قرار دیا گیا تھا۔ بحرین کی اکثریت مسلمان ہیں ، اسلام سرکاری مذہب ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں سب سے بڑا مذہب بھی مانا جاتا ہے ۔ زیادہ تر مسلمان جافری فقہ پر عمل کرتے ہیں ،اور یہاں دینی مدارس و شیعہ مذہبی تعلیم مراکز موجود ہیں ۔ بحریں لوگ مہمان نوازی کرتے ہیں ،اور مہمان نوازی انکی ثقافت کا حصہ بن چکی ۔ موسیقی و رقص بحریں لوگوں کیلئے بہت اہمیت رکھتے ہیں ،اور بحریں روایتی موسیقی خاص طورپر لاری موسیقی اس ملک ورثے کا حصہ بن چکی ۔ دستکاری جیسے لکڑی کندن ، قالینی بافی ،اور دھات کاری بھی بحریں لوگوں کیلئے مقبولیت رکھتی ۔بحرین مختلف مذہبی و ثقافتی اجتماعات و تقریبات منعقد کرتاہے جنمیں شیعہ مذہبی رسومات ،ثقافتی میلے ،اور کھیل مقابلے شامل ہوتےہیں ۔بحرین ایک شاہی سیاسی نظام رکھتاہے جسکی حکمرانی آل خلیفہ خاندان کرتاہے ۔بحرین کا موجودہ سلطان شیخ حمد بن عیسٰی آل خلیفہ ہیں ۔بحرینی اسمبلی دو حصےمیں تقسیم ہوتیہے: اسلامی کونسل جسکے اراکیں براہ راست منتخب ہوتےہیں ،اور خلیفہ کونسل جسکے اراکیں مقرر کیے جاتےہیں ۔بحرینی عوام ماضی مٰن انسانی حقوق و جمہوریت کیلئے احتجاج کرچکےہیں ۔2011میں بڑے پیمانےپر احتجاج ہوئے تھے جنکے بعد حکومت نے حالات درست کرنے کیلئے اقدامات کیے تھے تاہم کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ اب بھی اظہار رائے آزادی و تشدد جیسے مسائل موجودہیں ۔بحرینی خارجہ تعلقات فعال رہتےہیں اور دنیا بھرکے کئی ممالک و تنظیماتکے ساتھ تعاون کرتےہیں ۔بحرینی اقوام متحدہ ، عرب کمیونٹی ، خلیج تعاون کونسل ،اور اسلامی تعاون تنظیمکا رکن بھی رہتاہے ۔اسکے علاوہ بحریں امریکہ و یورپی ممالککے ساتھ قریبی تعلقات رکھتاہے ۔سیاسی طورپر بحریں نے خلیج فارس مٰن علاقائی تنازعات و سیاسی حریفیاں دیکھ رکھی ہیں.
-
شکتی آدیوشا کورووِٹا 1 مہینے پہلے
بحرین نیلا نیلم اور روبی
میرا نام شکتھی آدیوشا کورووِٹا ہے، میں سری لنکا سے ہوں اور میری موجودہ رہائش کا مقام بحرین ہے۔ میں ہوٹل کے میدان میں کام کر رہا ہوں۔ اگر آپ نیلا نیلم ...تفصیلات
-
محمد عاطف 8 مہینے پہلے
بحرین عاطف جواہر 💎
میرے پاس تمام قسم کے اصلی جواہر 💎 اور معدنیات ہیںتفصیلات
-
ایم جے ٹریڈنگ 3 ہفتے پہلے
بحرین بیس آئل
اعلیٰ معیار: زیادہ سے زیادہ کارکردگی حاصل کرنے کے لیے مکمل طور پر صاف کیا گیا۔ اعلیٰ ویسکوسٹی انڈیکس: مختلف درجہ حرارت پر مستحکم کارکردگی کو یقینی بنا...تفصیلات
-
آربینکو پیٹرو کیمیکل کمپنی 3 ہفتے پہلے
بحرین میرے پاس 50 ہزار ٹن میتھانول ہے۔ کیا آپ خریدتے ہیں یا میرے پاس ان کے لیے کوئی گاہک ہے؟
برائے فروخت: 50 ہزار بیرل میتھانول، فون نمبر: 0097339211616تفصیلات
-
شركة جلف للمواد البناء 4 ہفتے پہلے
بحرین عمليات مواد تعمیرات
👷🏼♂️ 🏗 اعلیٰ معیار کے تعمیراتی مواد اور مکمل کرنے کی فراہمی مسابقتی قیمتوں پر - کھدائی اور بنیاد دفن کرنے کی خدمات اور عمارت کی منہدم کرنا - زمین کی ...تفصیلات
ایک حیران کن تبدیلی میں، بحرین کی مال برآمدی قیمت کا انڈیکس 2022 میں 135. 0 سے کم ہو کر 2023 میں تقریباً 82. 2 تک پہنچ گیا ہے، جو عالمی اوسط 102. 25 سے کافی مختلف ہے۔ یہ برآمدی آمدنی میں ممکنہ کمی کی نشاندہی کرتا ہے جو 2025 کے لیے کاروباری حکمت عملیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ دریں اثنا، بحرین کا مال درآمدی قیمت کا انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا ہے، جس میں 2021 میں 111. 9 سے کم ہو کر 2023 میں 98. 9 تک پہنچ گیا ہے، جو عالمی رجحان کے ساتھ قریب سے ہم آہنگ ہے جہاں درآمدی قیمتیں اوسطاً 101. 09 ہیں۔ یہ ایک وسیع تر عالمی تجارتی سست روی کی عکاسی کرتا ہے، جو غیر ملکی کاروباروں کے لیے بحرین کو ایک درآمدی مارکیٹ کے طور پر دیکھنے کے لیے مسابقتی قیمتوں کی حکمت عملیوں کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، بحرین کا برآمدی حجم انڈیکس، جو کہ 2023 میں تقریباً 92. 5 تخمینہ لگایا گیا ہے، عالمی اوسط 108.
4 کے مقابلے میں چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ فرق بین الاقوامی کمپنیوں مارکیٹ میں داخل ہونے کی حکمت عملیوں کو تلاش کرنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے جو مقامی طلب کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے والے سامان کی فراہمی پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ بحرین کا جی ڈی پی اور خدمات کا شعبہ ترقی پذیر ہیں، حالانکہ صنعت پر مبنی کاروباری افراد کو مال تجارت کی قیمتوں میں کمی کے رجحان پر توجہ دینی چاہیے۔ جیسے جیسے عالمی تجارتی ماحول ترقی پذیر ہوتا ہے، بحرینی کاروبار اور ممکنہ سرمایہ کار Aritral. com جیسے پلیٹ فارمز سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جو تفصیلی مارکیٹ بصیرت اور نیٹ ورکنگ مواقع فراہم کرتے ہیں۔ Aritral. com کی AI پر مبنی خدمات، بشمول مصنوعات کی فہرستیں اور براہ راست مواصلاتی چینلز، کاروباروں کو مغربی ایشیائی مارکیٹ کی پیچیدگیوں سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہیں، جس سے نظر آتی اور موثر تجارتی کارروائیاں ممکن ہوتی ہیں。