دھاتی مواد: لوہا اور سٹیل کا استعمال
دھاتیں چمکدار نظر آتی ہیں (ان پر زنگ لگ سکتا ہے، ایسی صورت میں وہ چمکانے کے بعد دوبارہ چمکیں گے)۔ جب دوسری دھاتوں کے ساتھ ملایا جاتا ہے، تو وہ ایک یکساں مرکب (حل) بناتے ہیں جسے الائے کہتے ہیں۔ جب دھاتیں دوسرے مواد کے ساتھ رد عمل ظاہر کرتی ہیں تو وہ الیکٹران کھو دیتے ہیں یا ان کا اشتراک کرتے ہیں۔ ہر دھات میں کم از کم ایک بنیادی آکسائیڈ ہوتا ہے۔ زیادہ تر دھاتیں چاندی، زیادہ کثافت اور نسبتاً نرم ٹھوس ہوتی ہیں جو آسانی سے بگڑ جاتی ہیں۔ ان میں اچھی برقی اور تھرمل چالکتا، مکمل طور پر بھرے ڈھانچے، کم آئنائزیشن توانائی، اور کم الیکٹرونگیٹیویٹی ہے۔ یہ عناصر فطرت میں مل کر پائے جاتے ہیں۔ کچھ دھاتیں رنگین دکھائی دیتی ہیں (تانبا، سیزیم، سونا)، کم کثافت (مثلاً بیریلیم اور ایلومینیم) اور بہت زیادہ پگھلنے والے مقامات (جیسے ٹنگسٹن اور نیوبیم)، کمرے کے درجہ حرارت پر یا اس کے قریب مائع ہوتی ہیں (مثلاً مرکری اور گیلیم)، ٹوٹنے والی ہوتی ہیں۔
دھات (Metal) کو بطور علمی مصطلح کسی بھی ریاستہائے معدنی کے روپ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ دھاتیں طبیعی طور پر پایی جانے والی عناصر ہیں جن کی خصوصیات شامل مضبوطی، قابل لحامی، برقی موصلیت، حرارتی موصلیت، چکنائی اور چمکداری شامل ہوتی ہیں۔ دھاتیں عموماً سخت اور دھاتی نمکین ہوتی ہیں۔ دھاتیں عموماً دو بنیادی طریقوں سے حاصل کی جاتی ہیں: خام دھات کھانے سے نکالی جاتی ہیں، مثلاً لوہا، تانبا، سونا وغیرہ، یا پھر دھاتی مرکبات کو کیمیائی عمل کے ذریعہ الگ کیا جاتا ہے، مثلاً آلومینیم، کوبرا، فولاد وغیرہ۔ دھاتوں کو عموماً مختلف صنعتوں، مصنوعات، ساخت و ترمیم، اشیاء صحت، برقیات، نقشہ نگاری، آبادیوں کی تشکیل، زیورات و جواہرات، کیمیائی عمل، حرارتی تبادلہ، حفاظتی پوشاک و زیادہ وسیع حوالے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں کچھ عمومی مثالیں درج ہیں:
- دھاتی مواد مثل لوہا اور فولاد عمارتیں، پل، دیواریں، خانے، گاڑیوں، ہتھوڑوں، آلات اور دیگر ساخت و ترمیمی پروژکٹس میں استعمال ہوتی ہیں۔
- دھاتی مواد مثل آلومینیم، مس، کوبرا، نکل، ٹین، چاندی وغیرہ مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں۔ مثلاً آلومینیم برقیاتی اشیاء، جہازوں، زیرہ اور جہازوں کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ مس برقیاتی تاروں، برقی محرک، پائپوں، موٹروں، کیمیائی صنعت وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے۔
- دھاتی مواد مثل چاندی، سونا اور تانبا زیورات، جواہرات، دندان بناؤ، جراحی آلات، مندیل، دواسازی، قابوسی وغیرہ میں استعمال ہوتی ہیں۔
- دھاتی مواد برقی موصلیت کی بنا پر برقیاتی اشیاء مثل تاروں، موصلوں، سوئچوں، ٹرانسفارمروں، برقی موٹروں، برقی پلٹوں وغیرہ میں استعمال ہوتی ہیں۔
- دھاتی مواد مثل لوہا، براس، برانز، قلم، گوڈے وغیرہ نقشہ نگاری میں استعمال ہوتی ہیں۔
- دھاتی مواد مثل آهن، سٹیل، کوبرا، نکل، چاندی وغیرہ حرارتی تبادلہ کے طریقے میں استعمال ہوتی ہیں، جیسے کہ بوئل(جِس کا مطلب ہے 'اندرونی قوت')، ہیٹ ایکسچینجرز، پیپز وغیرہ۔
- دھاتی مواد مثل آلومینیم، کوبرا، نکل، چادر، سونے وغیرہ کیمیائی عمل میں کیمیائی تفاعلوں کے اجزاء کی شکل میں استعمال ہوتی ہیں۔
- دھاتی مواد مثل لوہا اور فولاد سختی، محفوظی اور حفاظتی پوشاک میں استعمال ہوتی ہیں، جیسے کہ خزانوں، ٹوپیوں، جکٹس وغیرہ۔
دھاتوں کی یہ وسعت وسیع استعمالیں ان کی مضبوطی، موصلیت، قابلیت تحمل، قیمتیت اور دیگر خصوصیات کے بنا پر ہوتی ہیں۔ ان کی مختلف خصوصیات کے تحت وہ الگ الگ مصنوعات اور صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں جو ان کے خواص کے مطابق ہوتی ہیں۔ دھاتیں ہماری روزمرہ زندگی میں کئی مختلف طریقوں سے استعمال ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، لوہا اور فولاد عمارتیں، گاڑیاں، مشینری، ہتھوڑے، اوزار، اشیاء صحت کی تشکیل میں استعمال ہوتے ہیں۔ تانبا، سونا اور چاندی جیونی اور زیورات بنانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ آلومینیم برقیاتی اشیاء، جہازوں، کیمیائی صنعت میں استعمال ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں، دھاتیں برقی موصلیت کی بنا پر برقیاتی اشیاء میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔ دھاتوں کی اہم خصوصیات ان کی منظم جدول، جو میندلیف کی جدول کے طور پر جانی جاتی ہیں، میں درج ہوتی ہیں۔
یہ خصوصیات شامل ایٹمی عدد، ایٹمی وزن، الیکٹران تنظیم اور فزیائی خصوصیات ہوتی ہیں جو دھاتوں کی خصوصیات کو متعین کرتی ہیں۔ (مثال کے طور پر بسمتھ اور اوسمیم)، آسانی سے مشینی نہیں ہوتے ہیں (جیسے ٹائٹینیم اور رینیم)، نوبل ہیں (مشکل سے آکسائڈائزڈ، مثال کے طور پر، سونا اور پلاٹینم)، یا غیر دھاتی ڈھانچے (مینگنیز) ہوتے ہیں۔ اور گیلیئم ساختی طور پر سفید فاسفورس اور آئوڈین سے ملتا جلتا ہے)۔ دھاتیں زیادہ تر عناصر پر مشتمل ہوتی ہیں اور انہیں کئی گروہوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ متواتر جدول میں بائیں سے دائیں، ان عناصر میں انتہائی رد عمل والی الکالی دھاتیں، کم رد عمل والی الکلائن زمینی دھاتیں، اور پھر تابکار لینتھانائیڈز اور ایکٹینائڈز شامل ہیں۔ پرانی ٹرانزیشن میٹلز (انٹرمیڈیٹ) اور پوسٹ ٹرانزیشن میٹلز (انٹرمیڈیٹ) جسمانی اور کیمیائی طور پر کمزور ہیں۔ ریفریکٹری دھاتیں اور قیمتی دھاتیں جیسے خصوصی ذیلی مضامین بھی ہیں۔
-
ایران میں 10 قسم کے معدنی ذخائر موجود ہیں، جن میں دھاتوں کی 62 اقسام شامل ہیں۔ ایران کی تانبے کی کانوں میں 2 بلین ٹن ایسک پایا جاتا ہے، جو دنیا کے تانبے کے ذخائر کا 5 فیصد ہے۔ ایلومینیم کی پیداوار سالانہ 150,000 ٹن ہے، جس سے ایران مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا ایلومینیم پروڈیوسر بن گیا ہے۔ زنک اور سیسے کے ذخائر بھی بڑی مقدار میں موجود ہیں، جن کا حجم تقریباً 230 ملین ٹن ہے۔ ایران کی اسٹیل کی پیداواری صلاحیت 10 ملین ٹن سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔ یہ معدنیات نہ صرف ملکی معیشت کے لئے اہم ہیں بلکہ بین الاقوامی تجارت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایرانی حکومت ان ذخائر کی استخراج اور ترقی پر توجہ دے رہی ہے تاکہ معیشتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
-
مراکش کی دھاتی صنعت جی ڈی پی کا تین فیصد حصہ ہے اور برآمدات میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہاں نکل، کرومیم، ٹنگسٹن، اور گیلیم جیسے قیمتی معدنیات موجود ہیں۔ مراکش دنیا کے فاسفیٹ کے تین چوتھائی ذخائر کا حامل ہے، جو اسے عالمی مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بناتا ہے۔ حکومت نے دھاتی صنعت کی ترقی کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور صنعتی تشویشات کو حل کرنا شامل ہیں۔ آلومینیم اور حدید کی صنعت بھی یہاں موجود ہے، جو مختلف شعبوں میں استعمال ہوتی ہیں۔ حکومت نے بین الاقوامی سطح پر تعاون بڑھانے کے لئے معاہدے اور تربیتی منصوبے شروع کیے ہیں تاکہ ماہرین کی تربیت اور تکنیکی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ تمام عوامل مراکش کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
-
سعودی عرب کے پاس 4,500 مختلف کانیں ہیں، جن میں سونے، لوہے، نکل، تانبا اور زنک شامل ہیں۔ حکومت نے معدنیات کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے نجی سرمایہ کاروں کو مدعو کیا ہے۔ سعودی عرب کی معیشت کی تنوع کے منصوبے کے تحت، معدنی ذخائر کی بہتر استغلال پر زور دیا جا رہا ہے۔ ملک میں 60 ملین ٹن تانبے اور 84 ملین ٹن لوہے کے ذخائر موجود ہیں۔ حکومت نے قومی معدنیاتی کمپنی "سعودی عربیہ لیمٹڈ" قائم کی ہے تاکہ معدنیات کی ترقی میں حکومتی نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، کان کنی کے لائسنسنگ نظام کو آسان بنایا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ سعودی عرب میں بوکسائیٹ اور زنگ جیسے دیگر معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو مختلف صنعتی استعمالات میں اہمیت رکھتے ہیں۔ حکومت کا مقصد معیشت کو متنوع بنانا اور نئے سرمایہ کاری مواقع پیدا کرنا ہے۔
-
دھاتیں عموماً ٹھوس، چمکدار اور سفید سرمئی ہوتی ہیں، جن میں اعلی عکاسی اور گھنائی ہوتی ہے۔ یہ نرم، لچکدار اور موصل ہوتی ہیں، جو برقی رو کو آسانی سے گزارتی ہیں۔ دھاتوں کی مختلف اقسام جیسے لوہا، سٹیل، آلومینیم وغیرہ مضبوطی کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔ کچھ دھاتیں جیسے چاندی اور سونا زیورات بنانے میں استعمال ہوتی ہیں۔ دھاتوں کی خصوصیات میں درجہ حرارت کے لحاظ سے مقاومت، خوردہ زیتونی تجربات، اور مختلف سائنسی تقنیات شامل ہیں جو ان کی مکانی خصوصیات کا تجزیہ کرتی ہیں۔ دھاتوں کی ساخت اور ترکیب کا تجزیہ کرنے کے لئے میکروسکوپی اور TEM جیسی تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ تمام عوامل دھاتی مصنوعات کی کارکردگی اور استحکام کو متاثر کرتے ہیں، جو کہ مشرق وسطیٰ کے تجارتی پلیٹ فارم پر اہمیت رکھتے ہیں۔
-
مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک میں دھاتوں کے وسیع ذخائر موجود ہیں، خاص طور پر الجزائر، جہاں لوہے، نکل، اور کوبالٹ کی کان کنی کی جاتی ہے۔ الجزائر میں دھاتوں کی کان کنی مختلف تکنیکوں سے کی جاتی ہے، جیسے سطحی کانیں اور جھولنے کی تکنیک۔ لوہے کا استعمال فولادی صنعت میں ہوتا ہے، جبکہ النحاس برقی آلات کی تیاری میں اہم ہے۔ الومنیوم اور طلا بھی الجزائر کی صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ الجزائر میں دیگر معدنیات جیسے پتھرے، فلورسپار، اور باریٹ بھی پائے جاتے ہیں جو مختلف صنعتی استعمالات کے لئے اہم ہیں۔ ان دھاتی وسائل کا تجارتی پلیٹ فارم مشرق وسطیٰ کے B2B مارکیٹ پلیس کے ذریعے عالمی سطح پر برآمد و درآمد کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
-
مشرق وسطیٰ میں دھاتوں کی تجارت ایک اہم اقتصادی شعبہ ہے، خاص طور پر بیس میٹلز کی صنعت جو تیل اور پیٹرو کیمیکل کے بعد سب سے بڑی برآمدی صنعت ہے۔ حالیہ دو دہائیوں میں الوہ دھاتوں کی پیداوار میں 120 فیصد اضافہ ہوا ہے، مگر بنیادی دھاتوں کی برآمدات میں استحکام نہیں پایا جاتا۔ عرب ممالک، ایران، افغانستان اور پاکستان میں دھاتوں کی تجارت قدیم تاریخ رکھتی ہے اور یہ معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک نے حالیہ برسوں میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کم رکھی ہے، لیکن انٹرنیٹ پر معلوماتی نیٹ ورکس کے استعمال سے اس شعبے کو فعال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ خطے میں تانبے، ایلومینیم اور دیگر دھاتوں کے ذخائر موجود ہیں جو بین الاقوامی سطح پر اہمیت رکھتے ہیں۔ پاکستان بھی اس تجارت کا ایک بڑا حصہ دار ہے جہاں سونے، چاندی اور دیگر دھاتوں کی تجارت ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کے دھاتی ذخائر کم ہو رہے ہیں جس سے مستقبل میں قیمتی معدنیات کی طلب بڑھ سکتی ہے۔
-
مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک میں دھاتوں کے بڑے ذخائر موجود ہیں، خاص طور پر لوہے، جو کروڑوں ٹن میں ہیں۔ ایران، الجزائر، لیبیا، مصر، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں مختلف دھاتوں کی کان کنی کی جاتی ہے۔ مینگنیز مراکش اور مصر میں پایا جاتا ہے جبکہ نکل اردن اور عراق میں موجود ہے۔ کرومیم بھی اسی طرح شام اور عراق میں ملتا ہے۔ کوبالٹ اور ٹنگسٹن جیسے عناصر مراکش اور الجزائر میں اہمیت رکھتے ہیں۔ عمان میں زرمکانی کی کان کنی بھی نمایاں ہے۔ ایران میں سونے، چاندی، تانبہ اور دیگر دھاتوں کے ذخائر پائے جاتے ہیں۔ افغانستان اور پاکستان بھی دھاتوں کی کان کنی کے حوالے سے اہم ہیں جہاں مختلف دھاتیں موجود ہیں۔ مشرق وسطیٰ کی یہ دھاتی وسائل عالمی مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر لوہے اور اسٹیل کی صنعتوں کے لیے۔
-
دھاتوں کی تاریخ انسانی تہذیب کے آغاز سے جڑی ہوئی ہے، جہاں سونے اور چاندی جیسے قیمتی دھاتیں قدیم دور سے استعمال ہوتی آ رہی ہیں۔ لوہے کی تیاری اور استعمال کی تاریخ بھی بہت قدیم ہے، جس نے مختلف ثقافتوں میں اہم کردار ادا کیا۔ برنز، جو تانبے اور ٹن کا مرکب ہے، قدیم مصری اور رومی تہذیبوں میں عام تھا۔ دھاتوں کا استعمال صنعتی آلات، تعمیرات، اور گھریلو آلات میں بڑھتا جا رہا ہے۔ دھاتوں کی کان کنی میں سالانہ اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی طلب مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مذہبی مقاصد کے لیے بھی دھاتوں کا استعمال عام ہے، جیسے سونے اور چاندی کا استعمال مندروں کی تزیین میں کیا جاتا ہے۔ یہ دھاتیں نہ صرف اقتصادی بلکہ ثقافتی اہمیت بھی رکھتی ہیں۔
-
دھاتیں چمکدار اور مضبوط مواد ہیں جو مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں۔ ان کی خصوصیات میں برقی اور حرارتی موصلیت، چمکداری، اور سختی شامل ہیں۔ دھاتیں عموماً خام دھاتوں سے حاصل کی جاتی ہیں یا کیمیائی عمل کے ذریعے الگ کی جاتی ہیں۔ مختلف دھاتیں جیسے لوہا، سونا، چاندی، اور آلومینیم مختلف مصنوعات میں استعمال ہوتی ہیں، جیسے کہ عمارتیں، برقیاتی اشیاء، زیورات، اور کیمیائی عمل۔ دھاتوں کی خصوصیات انہیں مختلف صنعتوں میں اہم بناتی ہیں۔ ان کا استعمال روزمرہ زندگی میں بھی ہوتا ہے، جیسے کہ گاڑیوں، مشینری، اور صحت کے آلات میں۔ دھاتوں کی منظم جدول میں ان کے ایٹمی عدد اور دیگر خصوصیات درج ہوتی ہیں جو ان کی شناخت کرتی ہیں۔
-
مصر میں مختلف دھاتوں کے ذخائر موجود ہیں، جن میں تانبا، سونا، چاندی اور لوہا شامل ہیں۔ دھاتوں کی کان کنی مختلف تکنیکوں سے کی جاتی ہے، جیسے کہ تعویم، برقی رسوب اور کھدائی۔ مصر میں نکل، کرومیم، کوبالٹ، مولبڈینم اور ٹنگسٹن کے ذخائر بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ دھاتیں مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں، جیسے کہ فولادی پیداوار اور الیکٹرانکس۔ مصر کی صنعتی انتظامیہ نفط و گیس کے استخراج اور تجزیہ کی نگرانی کرتی ہے۔ دیگر اہم صنعتوں میں ٹیکسٹائل، سیمنٹ، کیمیکلز اور خوراک شامل ہیں۔ مصر میں آٹوموبائل صنعت بھی موجود ہے جو گاڑیوں اور دیگر ٹرانسپورٹ وسائل کی تیاری کرتی ہے۔ یہ تمام صنعتیں ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔