امبر قیمتی پتھر: مشرق وسطیٰ میں تجارتی مواقع
عنبر کو اکثر قیمتی پتھر سمجھا جاتا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ یہ قدیم سدا بہار درختوں کا جیواشم ہے۔ زمین پر دریافت ہونے والا قدیم ترین اصل امبر قیمتی پتھر تقریباً 320 ملین سال پرانا ہے۔ ایشیائی ثقافتوں میں، امبر پتھر کو \"شیر روح\" اور ہمت کا پتھر سمجھا جاتا تھا۔ عنبر کے ٹکڑوں کو طویل سفر کے دوران تحفظ کے لیے لے جایا جاتا تھا، اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عنبر جذبات میں توازن رکھتی ہے۔ اصلی عنبر پتھر منفی توانائی کو جذب کرتا ہے اور اسے شفا بخش توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔ امبر جذبات کو متوازن کرنے، دماغ کو صاف کرنے اور منفی توانائی کو جاری کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ابھی آنکھیں بند کریں، امبر کی ناقابل یقین حد تک طاقتور توانائی کا تصور کریں اور باقی مضمون کے لیے دیکھتے رہیں۔
امبر قیمتی پتھر کی تاریخ بہت پرانی ہے اور اسے قدیم زمانے سے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ پتھر کچھ لاکھوں سال پرانا ہوسکتا ہے۔ بعض تجارشی تاریخوں کے مطابق، امبر درختوں کی ریزین سے بنتا ہے جو ممکن ہے مماتی عصر سے بھی قدیم ہوسکتی ہے۔ امبر قیمتی پتھر کی زیادہ تر پیداوار بحرین، پولینیشیا، دومنیکن جمہوریہ، میانمار، مالیزیا، انڈونیشیا، ویتنام اور کچھ دیگر ایشیائی ممالک میں ہوتی ہے۔ بحرین کو عام طور پر امبر کی سرزمین کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور یہاں سے خصوصاً بالترتیبی امبر حاصل ہوتا ہے۔ امبر کے دیگر پیداواری علاقوں میں بھی ایشیائی ممالک میں اس کا دیگر قسم کا امبر موجود ہوتا ہے۔
امبر قیمتی پتھر درختوں کی ریزین سے بنتا ہے۔ درخت کی ریزین برقی روشنی اور حرارت کی اثرات کے تحت بالآخر جمع ہو کر سٹی کی شکل میں بدل جاتی ہے۔ امبر کی پیداوار کے لئے درخت کو زخمی کیا جاتا ہے تاکہ ریزین نکل سکے۔ درخت کو طبیعی طریقے سے زخمی کیا جاتا ہے۔ اس طریقے میں درخت کی باریک چھیل کو ہٹا کر اس کی سطح پر چھیدے لگائے جاتے ہیں تاکہ ریزین خارج ہو سکے۔ یہ ریزین کو جمع کرنے کا طبیعی طریقہ ہے اور عموماً سستے قسم کا امبر اس طریقے سے حاصل ہوتا ہے۔ معدنی طریقے میں درخت کو زخمی کیا جاتا ہے اور ریزین خارج کرنے کے بعد، ریزین کو زمین میں کچھ وقت کے لئے رکھا جاتا ہے تاکہ وہ خشک ہو جائے اور امبر کی شکل میں تبدیل ہو سکے۔ اس طریقے سے حاصل امبر عموماً مزید قیمتی اور زیادہ پاکیزہ ہوتا ہے۔ زمینی امبر کی شکل میں بدلتے وقت، امبر کی رنگت بھی تبدیل ہوسکتی ہے اور عموماً وہ زردی سے لے کر کالی یا سرخی کی طرف تبدیل ہوتی ہے۔ امبر بننے میں کافی وقت لگتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ کچھ سال یا کئی مئیوں سالوں تک لگتے ہوئے ریزین سے امبر بنے۔ امبر کی معیار پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے جو ریزین کی مقدار، درخت کی موقع کی وجہ سے مختلف ہوسکتی ہے۔
یونانیوں اور رومیوں نے پہلے ہی دریافت کر لیا تھا کہ امبر کی ابتدا کیسے ہوئی۔ یونانی فلسفی ارسطو نے عنبر کو \"سکسینم\" یا \"پانی کا پتھر\" قرار دیا۔ بحیرہ بالٹک کا علاقہ قدیم زمانے سے امبر کا ذریعہ رہا ہے۔ وائکنگز نے 800 سال تک عنبر کی تجارت کی، اور جدید دور کا اسکینڈینیویا اب بھی قیمتی پتھروں کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اصلی عنبر پوری دنیا میں پایا جاتا ہے، لیکن اعلیٰ معیار کے عنبر کا بنیادی ذریعہ شمالی یورپ کی بالٹک ریاستوں سے ہے۔ ڈومینیکن ریپبلک عنبر کے قیمتی پتھروں کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہے، خاص طور پر نایاب اور انتہائی قیمتی نیلے رنگ کا عنبر، جو کہ برطانیہ، پولینڈ، روس، اٹلی اور جرمنی میں بھی پایا جاتا ہے۔
-
امبر پتھروں کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جیسے رنگ، شفافیت، اور اندرونی درخشانی۔ گہرے زرد امبر کی قیمت زیادہ ہوتی ہے جبکہ دھندلے پتھر کم قیمتی ہوتے ہیں۔ امبر کی شکل و قطع اور وزن بھی قیمت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اصلی امبر پتھر کی شناخت کے لیے معتبر دکانوں سے خریداری کرنا ضروری ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کئی کمپنیاں خوبصورت ڈیزائن کے ساتھ اصلی امبر فراہم کرتی ہیں، جیسے انگوٹھیاں اور ہار۔ قدرتی جواہرات کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں اور ان کی تازہ ترین فہرستیں معروف سائٹس پر دستیاب ہیں۔ خریداروں کو چاہیے کہ وہ اعلیٰ فروخت کنندگان سے خریداری کریں تاکہ وہ بہترین معیار کے امبر حاصل کر سکیں۔
-
عنبر کے رنگوں کی مختلف اقسام میں پیلا، سبز، سرخ اور نیلا شامل ہیں۔ پیلا عنبر دنیا میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے، جبکہ سبز عنبر کا رنگ گرم کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ سرخ عنبر نایاب ہے اور اس کی قیمت گہرائی کے لحاظ سے بڑھتی ہے۔ نیلا عنبر زیورات کی صنعت میں ایک نیا اضافہ ہے، جو خاص روشنی میں اپنی خصوصیات دکھاتا ہے۔ ہر رنگ کی اپنی منفرد خصوصیات ہیں جو زیورات میں استعمال کے لیے اہم ہیں۔ ان رنگوں کی تجارت مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں بڑھ رہی ہے، جہاں علاقائی مصنوعات کی طلب بھی بڑھ رہی ہے۔
-
ایشیائی امبر قیمتی پتھر کے متعدد طبی فوائد ہیں، جیسے جسمانی دردوں میں کمی، زخموں کی بھرائی، اور جوڑوں کے درد کی راحت۔ یہ پتھر مثبت توانائی فراہم کرتا ہے اور اعصابی نظام کو سکون بخشتا ہے۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ منفی توانائی کو دور کرکے ایک مثبت حالت میں تبدیل کرتا ہے۔ روحانیت اور معنوی ترقی کے لئے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے، جس سے ذہنی استحکام اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ امبر جسم میں توازن برقرار رکھنے اور بیماریوں کا علاج کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے اثرات میں اضافی توانائی کو کنٹرول کرنا، جذبات کو پرسکون کرنا، اور مختلف بیماریوں جیسے اوسٹیو ارتھرائٹس، دمہ، اور الرجی کا علاج شامل ہیں۔ امبر کی شفا بخش خصوصیات اسے ایک طاقتور قدرتی علاج بناتی ہیں جو جسمانی و ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔
-
عنبر ایک قدیم جیواشم ہے جو سدا بہار درختوں کی ریزین سے بنتا ہے۔ یہ تقریباً 320 ملین سال پرانا ہے اور مختلف ثقافتوں میں اسے روح کی طاقت اور ہمت کا پتھر سمجھا جاتا ہے۔ امبر کی پیداوار بحرین، پولینیشیا، دومنیکن جمہوریہ، میانمار اور دیگر ایشیائی ممالک میں ہوتی ہے۔ اس کی پیداوار کے لئے درخت کو طبیعی یا معدنی طریقے سے زخمی کیا جاتا ہے تاکہ ریزین خارج ہو سکے۔ امبر کی رنگت زردی سے کالی یا سرخی میں تبدیل ہو سکتی ہے، اور اس کا معیار ریزین کی مقدار اور درخت کے مقام پر منحصر ہوتا ہے۔ یونانیوں اور رومیوں نے بھی امبر کی اہمیت کو پہچانا تھا، جبکہ وائکنگز نے اس کی تجارت میں اہم کردار ادا کیا۔
-
میانمار، اندونیشیا، مالیشیا، چین اور انڈیا جیسے ممالک امبر کی بڑی سپلائرز ہیں۔ ہر ملک میں مختلف قسم کے امبر پائے جاتے ہیں، جیسے برما امبر، جاوا امبر اور رانیگن امبر۔ مغربی ایشیا اور ایران میں لوگ خاص قیمتوں پر مختلف اقسام کے امبر خریدتے اور بیچتے ہیں۔ قیمتیں مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہیں، جیسے رنگت، شکل و سانچہ اور کیفیت۔ گہری زردی یا کالی رنگ کا امبر عموماً زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔ صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مقامی جواہراتی ماہرین سے رابطہ کریں تاکہ تازہ ترین معلومات حاصل کر سکیں۔ براہ راست سپلائی چین کے ذریعے خریداری کرنے سے خریدار کم قیمت پر اعلیٰ معیار کا امبر حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ بیچنے والوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ وہ بغیر کسی انٹرمیڈیٹ کے اپنی مصنوعات کی فروخت کر سکتے ہیں۔