مشرق وسطیٰ میں قیمتی پتھر: ہیرا اور دیگر جواہرات
سب سے مشکل معدنیات ہیرے سے تعلق رکھتی ہے۔ ہیروں کے مختلف رنگ ہوتے ہیں جن میں سب سے مشہور سفید اور نیلے رنگ کے ہیں۔ ہیرا مشرق وسطی میں سب سے قیمتی جواہرات میں سے ایک ہے اور اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ ہیرے کی اعلیٰ قدر اس کی اعلیٰ سختی، چمکدار چمک اور زیادہ بازی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ تیزابوں اور اڈوں میں مکمل طور پر اگھلنشیل ہے اور کریکنگ، ٹوٹنے، کھرچنے اور کریکنگ کے ذریعے ہیروں کی وضاحت کو کم کرتا ہے۔ ہیرے عام طور پر زمین کے نیچے 100-200 کلومیٹر کی گہرائی اور 900-1300 ° C کے درجہ حرارت اور 45-60 kbar کے درمیان دباؤ میں بنتے ہیں۔ سائبیریا، آسٹریلیا، بوٹسوانا، برازیل، ہندوستان اور روس میں ہیروں کی کان کنی کی جاتی ہے۔ ایران میں، اوفائیولائٹ بیلٹس ان علاقوں میں سے ہیں جن میں ہیرے کی تلاش کا خطرہ ہے۔ قبل از اسلام ایران میں ہیروں پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی۔
ہیروں (Diamonds) کو سب سے مشکل معدنیات کی قسموں میں سے ایک تسمیہ دیا جاتا ہے، اور یہ اصلی طور پر کاربن کی بلوری شکل ہوتی ہیں۔ یہاں تک کہ ہیرے بالکل پاک تھلیوں کی طرح ہوتے ہیں جن میں کوئی داغ یا غیر مقصودہ مادہ نہیں پایا جاتا۔ اس کی سختی، چمک اور زیادہ بازی کی وجہ سے ہیرا مشرق وسطی میں سب سے قیمتی جواہرات میں سے ایک ہے۔ ہیرے کی اعلیٰ قدر اس کی اعلیٰ سختی اور چمک کی بنا پر ہوتی ہے۔ یہ ایک بہت مقاوم پتھر ہوتا ہے جو کریکنگ، ٹوٹنے اور کھرچنے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ہیرا تیزابوں اور اڈوں میں مکمل طور پر اگھلنشیل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ بہت پسینہ آور ہوتا ہے۔ ہیرے زمین کے نیچے 100-200 کلومیٹر کی گہرائی، 900-1300 درجہ سانتیگریڈ کے درجہ حرارت اور 45-60 کیلوبار کے درمیان دباؤ میں بنتے ہیں۔ انہیں کان کنی کی جاتی ہے تاکہ ان کو استخراج کیا جا سکے۔
ابو ریحان البیرونی اور ابو علی سینا جیسے ایرانی سائنسدانوں نے اسلامی دور میں اس معدنیات کا مطالعہ کیا ہے۔ ایران یا آس پاس کی زمینوں میں کانوں کی کمی کی وجہ سے قدیم ایرانیوں نے ہیروں پر زیادہ توجہ نہیں دی ۔ مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں زیورات کی صنعت میں ہیرے کا اہم کردار ہوتا ہے۔ ہیرے (diamonds) کو قیمتی پتھروں کی قسم مانا جاتا ہے اور یہ زیورات تیار کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ مغربی ایشیا میں، سابقہ بھارتیہ امارات جیسے ملکوں میں ہیرے کی صنعت کا باقاعدہ اور بڑا کارخانوں والا تجارتی سنگ پیدا ہوتا ہے۔ ان ملکوں میں ہیرے کا استخراج، ترقی اور تجارت بہت پراکار ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، بھارت میں ممتاز ہیرے کی کٹیوں کی تجارت اور زیورات کی صنعت مشہور ہیں۔
بھارتی زیورات کو دنیا بھر میں قدر دی جاتی ہے اور یہاں سے ہیرے کی تجارت ہوتی ہے جو دیگر ممالک تک پہنچتی ہے۔ ہیرے کی کان کنی کئی ملکوں میں کی جاتی ہے۔ سائبیریا، آسٹریلیا، بوٹسوانا، برازیل، ہندوستان اور روس اہم معدنی خزانوں کے حامل ہیں۔ ایران میں بھی اوفائیولائٹ بیلٹس (Ophiolite Belts) میں ہیرے پائے جاتے ہیں، البتہ اس علاقے میں ہیرے کی تلاش کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ قبل از اسلام، ایران میں ہیرے پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی، لیکن اس کے بعد ہیرے کی تجارت اور استعمال میں اضافہ ہوا۔معدنیاتی حقائق کے لحاظ سے، ہیرے کا کان کنی اور اس کی خصوصیات کافی دلچسپی کا حامل ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں بھی ہیرے کی تجارت، استعمال اور صنعت اہم ہیں۔ یونان، ترکی، مصر، ایران اور عرب امارات جیسے ممالک میں ہیرے کی تجارت اور زیورات کی صنعت پائی جاتی ہے۔ ان ممالک میں ہیرے کی تجارت اور صنعت کا ارتباط قدیم زمانے سے ہے اور یہاں پر ہیرے کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً، مصر میں پھراووں کے شوہری خاتونہ زیورات میں ہیرے کا استعمال بہت عام ہے۔ ہیرے کی قیمت، رنگ، صافیت اور کٹ کا کوئی مقامی رویہ نہیں رکھتے بلکہ یہ زیورات کی صنعت میں عموماً بین الاقوامی معیار کے مطابق قیمتی آئینہ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہیرے کی تجارت میں کیمیائی تشخیص اور تصدیقات بھی کی جاتی ہیں تاکہ قیمتیپتھروں کی تصدیق ہو سکے۔ اخیر میں، مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں زیورات کی صنعت میں ہیرے کے علاوہ دیگر قیمتی پتھروں کا بھی استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، زمرد، روبی، سفید موتی، پنجہ آکسیڈ، تانزانیت، پیروئید، اور سفید یا زرد سفائی؛ یہ سب پتھر زیورات کی صنعت میں استعمال ہوتے ہیں۔
-
ملاچائٹ ایک قیمتی پتھر ہے جو ہلکے سبز سے گہرے سبز رنگ میں پایا جاتا ہے۔ یہ زیورات میں استعمال ہوتا ہے اور اس کی چمک، رنگ اور ڈیزائن اسے مقبول بناتے ہیں۔ ملاچائٹ کی قیمت عقیق کے مقابلے میں کم ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ زیادہ قابل رسائی ہے۔ یہ پتھر مختلف معدنیات کے ملاپ سے بنتا ہے اور اس کا رنگ عموماً بنفشی، سرخ، سفید، سبز یا گلابی ہوتا ہے۔ ملاچائٹ کو دیگر پتھروں جیسے لاجورد، موتی اور ہیرے کے ساتھ ملایا جاتا ہے تاکہ زیورات کی خوبصورتی میں اضافہ ہو سکے۔ اس کا استعمال مجسمہ سازی، زیور سازی اور دیگر تخلیقی کاموں میں بھی کیا جاتا ہے۔ ملاچائٹ کی پیداوار دنیا بھر میں مختلف ممالک جیسے برازیل، روس، چین اور نیپال میں ہوتی ہے۔ یہ پتھر قدیم زمانے سے استعمال ہوتا آ رہا ہے اور آج کل بھی اس کی مانگ برقرار ہے۔
-
ایشین اپیٹائٹ ایک قیمتی پتھر ہے جو مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے، جیسے جامنی، گلابی، نیلا اور سبز۔ اس کی کیمیائی ساخت بعض دیگر پتھروں سے مشابہت رکھتی ہے، لیکن یہ عموماً قیمتی جواہرات میں استعمال نہیں ہوتا۔ اس کی محدود پیداوار اور زیادہ طلب کی وجہ سے اس کی قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اپیٹائٹ کی سختی اسے جواہرات میں استعمال کے لئے نامناسب بناتی ہے، جس سے اس کی تجارتی قابلیت متاثر ہوتی ہے۔ دوسری جانب، ایشین امبر مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے اور قدرتی امبر کی قیمت مصنوعی امبر سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس کی قیمت کا تعین شکل، وزن اور پیداوار کے مقام کے ساتھ ساتھ مارکیٹ میں دستیابی پر بھی ہوتا ہے۔ شمالی ہند، میانمار اور امریکہ جیسے مقامات سے حاصل کردہ امبر کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔ قیمتی پتھروں کی مارکیٹ میں ایشین امبر کی طلب بڑھ رہی ہے، خاص طور پر بزنس ہبز کے ذریعے کنیکشنز کے ذریعے۔
-
نیشابور فیروزی پتھر، جو ایران کے مشہور شہروں میں پایا جاتا ہے، اپنی خوبصورتی اور غیر معمولی خصوصیات کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف ہے۔ یہ پتھر نیلے، سبز اور ہلکے پیلے رنگ میں ملتا ہے اور اس کی قیمت اس کے حجم اور ہمواری پر منحصر ہوتی ہے۔ عجمی اور شجری قسمیں اس پتھر کی اہم اقسام ہیں، جہاں عجمی فیروزی گول شکل کا ہوتا ہے جبکہ شجری فیروزی میں لکیریں ہوتی ہیں۔ افغانستان، پاکستان اور روس بھی فیروزی قیمتی پتھروں کی پیداوار کے لئے جانے جاتے ہیں۔ نیشابور شہر خاص طور پر بہترین معیار کے فیروزی پتھروں کے لئے مشہور ہے۔ ان قیمتی پتھروں کی طلب عالمی سطح پر بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ ان کی منفرد خوبصورتی اور استعمالات ہیں۔
-
زمرد کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جن میں سائز، رنگ، شفافیت اور معیار شامل ہیں۔ افغانستان کے پنجشیر وادی میں پائے جانے والے زمرد کو خاص طور پر قیمتی سمجھا جاتا ہے۔ بڑے سائز کے زمرد زیادہ مہنگے ہوتے ہیں کیونکہ ان کی دستیابی کم ہوتی ہے اور انہیں کاٹنے میں مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ رنگ کی گہرائی اور ہمواری بھی قیمت پر اثر انداز ہوتی ہیں، جبکہ شفافیت اور خالصیت جیسے عوامل بھی اہم ہیں۔ زمرد کی مائلیت اور اس کا منبع بھی قیمت کو متاثر کرتے ہیں، خاص طور پر جب یہ افغانستان سے ہو۔ ماہرین کے مطابق، بہتر ہوتا ہے کہ خریداری سے پہلے کسی ماہر جواہرات سے مشورہ کیا جائے تاکہ صحیح معلومات حاصل ہو سکیں۔
-
مغربی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہیرے کی صنعت اہمیت رکھتی ہے۔ ہیرے کی اعلیٰ سختی، چمک اور بازی اسے قیمتی بناتی ہیں۔ یہ زمین کے نیچے 100-200 کلومیٹر کی گہرائی میں بنتے ہیں اور مختلف ممالک جیسے بھارت، روس، اور آسٹریلیا میں کان کنی کی جاتی ہے۔ ایران میں اوفائیولائٹ بیلٹس میں بھی ہیرے پائے جاتے ہیں، حالانکہ یہاں ان کی تلاش کا خطرہ موجود ہے۔ اسلامی دور کے بعد ہیرے کی تجارت میں اضافہ ہوا، خاص طور پر ایرانی سائنسدانوں کے مطالعے کے بعد۔ مغربی ایشیا میں، بھارتیہ امارات جیسے ممالک میں ہیرے کی صنعت بڑی ہے اور یہاں سے دنیا بھر میں زیورات برآمد کیے جاتے ہیں۔ مصر اور ترکی جیسے ممالک بھی ہیرے کی تجارت کے لیے مشہور ہیں۔ ہیرے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق قیمتی پتھروں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ دیگر قیمتی پتھر جیسے زمرد، روبی اور موتی بھی زیورات کی صنعت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
-
روبی، جو کہ قیمتی پتھروں میں ایک اہم مقام رکھتا ہے، مشرق وسطیٰ میں اپنی خوبصورتی اور شفا بخش خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ پتھر مختلف رنگوں میں دستیاب ہے، لیکن اس کی سب سے مقبول شکل سرخ رنگ کی ہوتی ہے۔ روبی کی سختی اسے زیورات کے لیے مثالی بناتی ہے، اور یہ انگوٹھیاں، کنگن اور دیگر زیوروں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کی قیمت کئی عوامل پر منحصر ہوتی ہے جیسے رنگ، شفافیت اور سائز۔ تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ روبی کا استعمال قدیم زمانے سے ہوتا آ رہا ہے، خاص طور پر اسلامی روایات میں اس کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔ روبی کی کانیں دنیا کے مختلف ممالک میں پائی جاتی ہیں، لیکن ایران میں ابھی تک کوئی کان نہیں ملی۔ ماہر جواہرات سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ اصلی روبی زیورات حاصل کیے جا سکیں۔
-
ایشین کریسوکولا ایک قیمتی پتھر ہے جو سبز اور نیلے رنگوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ پتھر نیم شفاف ہوتا ہے اور اس کی شکل فیروزی سے ملتی جلتی ہے۔ مختلف ممالک جیسے ریاستہائے متحدہ، آسٹریلیا، زائر، زیمبیا، روس، برطانیہ اور ایران میں اس کے معدنی ذخائر موجود ہیں۔ قوچان کے علاقے میں بھی اس کی پیداوار ہوتی ہے۔ ایشین کریسوکولا کا استعمال جیولری میں کیا جاتا ہے، جیسے انگوٹھے اور گہنے۔ اس کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جن میں رنگ، شفافیت، کٹ اور وزن شامل ہیں۔ مارکیٹ کی طلب اور حالات بھی قیمتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ بہترین معیار کے پتھر زیادہ قیمتی ہوتے ہیں۔ قیمتی پتھروں کے ماہرین سے مشورہ کرنا بہتر رہتا ہے تاکہ آپ کو درست قیمت کا اندازہ ہو سکے۔
-
چاروائٹ ایک منفرد اور دلکش قیمتی پتھر ہے جو مشرق وسطیٰ میں مقبول ہے۔ اس کا رنگ جامنی اور سفید لکیروں کے ساتھ ہوتا ہے، جو اسے خاص بناتا ہے۔ چروائٹ کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جیسے رنگ، شفافیت، اور داغوں کی موجودگی۔ یہ پتھر مختلف زیورات میں استعمال ہوتا ہے، جیسے انگوٹھیاں اور گہرے۔ چروائٹ کی قیمتیں عموماً کیریٹ یا رٹول میں ناپی جاتی ہیں، اور مارکیٹ کی طلب و رسد بھی اس پر اثر انداز ہوتی ہے۔ چروائٹ کے ذخائر مشرقی روس میں محدود ہیں، جس کی وجہ سے اس کی قدر بڑھ رہی ہے۔
-
ایشین امبر ایک قیمتی پتھر ہے جو شمالی ہند، میانمار، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں پایا جاتا ہے۔ اس کا رنگ ہلکا پیلا، سرخی مائل نارنجی اور سبز ہوتا ہے۔ یہ پتھر قدرتی طور پر درختوں کی پگھلتی چھال سے بنتا ہے اور اس کی شکل عموماً قطعہ درزدار ہوتی ہے۔ ایشین امبر کو زیورات میں استعمال کیا جاتا ہے اور اسے علاجی فوائد کے لئے بھی جانا جاتا ہے، جیسے کہ درد کم کرنے اور منفی تاثرات سے حفاظت کرنا۔ اس کے علاوہ، یہ محبت کی علامت کے طور پر بھی مانا جاتا ہے۔ امبر کی مختلف اقسام ہیں، جن میں قدرتی اور مصنوعی دونوں شامل ہیں۔ قدرتی امبر کو مختلف طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے تاکہ اسے زیورات اور دیگر مصنوعات میں استعمال کیا جا سکے۔ اس کی درستگی کا تعین کرنے کے لئے آزمائشی تراشش کی جاتی ہے تاکہ قدرتی امبر کو ممتاز کیا جا سکے۔ ایشین امبر کو عموماً "بالتیک امبر" یا "شمالی ہند امبر" بھی کہا جاتا ہے، جو کہ اس کی پیداوار کے مقامات کی نشاندہی کرتا ہے۔
-
جیڈ پتھر مشرق وسطیٰ میں قیمتی پتھروں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ یہ سبز رنگ کا پتھر ہے جس میں گلابی، پیلے اور جامنی رنگ کی لکیریں موجود ہیں۔ اس کی چمک اور نیم شفافیت اسے زیورات میں مقبول بناتی ہیں۔ قدیم زمانے سے جیڈ کا استعمال زیورات، برتنوں اور دیگر اشیاء کی تیاری کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ ایرانی معالجین نے اس کے طبی فوائد پر بھی یقین رکھا ہے، خاص طور پر گردوں کے امراض کے علاج میں۔ جیڈ کی خوبصورتی اور پائیداری اسے مارکیٹ میں مہنگا بناتی ہیں، جبکہ اس کی روحانی خصوصیات بھی اسے مزید مقبول بناتی ہیں۔ لوگ اسے مثبت توانائی بڑھانے اور منفی توانائی سے نجات پانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جیڈ پتھر کی قیمت اس کی خوبصورتی، رنگینی اور میٹریکس بناوٹ کی وجہ سے بڑھتی رہتی ہے۔ یہ پتھر نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ یورپ میں بھی اپنی اہمیت رکھتا ہے، جہاں قدیم آثار کی کھدائیوں سے اس کا استعمال ثابت ہوتا ہے۔
-
مورگنائٹ ایک قیمتی پتھر ہے جو مشرق وسطی میں پایا جاتا ہے، اس کی خوبصورتی اور نایابیت اسے خاص بناتی ہے۔ یہ پتھر عموماً جامنی اور ہلکے گلابی رنگوں میں ہوتا ہے اور اس کی کیمیائی ساخت میں آہن اور میگنیزیم شامل ہیں۔ مورگنائٹ کو مختلف زیورات جیسے انگوٹھیوں، چھلے، اور کراس بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور اسے قدیم زمانے سے جواہرات کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ پتھر اپنی منفرد خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہے اور بعض اوقات اسے "چھوٹا چاند" بھی کہا جاتا ہے۔ مغربی ایشیا میں دیگر قیمتی پتھروں جیسے زمرد، روبی، اور پکھراج کے ساتھ مل کر یہ خطے کی تجارتی مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مورگنائٹ کا استعمال نہ صرف زیورات میں بلکہ تجارتی پلیٹ فارم پر بھی بڑھتا جا رہا ہے، جہاں تصدیق شدہ برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان اس کی تجارت کرتے ہیں۔
-
موتی، جو خلیج فارس کے ساحلوں سے حاصل ہوتے ہیں، قیمتی پتھروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ یہ بائیوالو مولسکس کے خول میں بنتے ہیں اور ان کی قیمت مختلف عوامل جیسے رنگ، چمک، اور صفائی پر منحصر ہوتی ہے۔ موتیوں کی تجارت دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے، خاص طور پر ہندوستان، تھائی لینڈ، چین اور ملائیشیا میں۔ خلیج فارس کے موتیوں کی قیمتیں عموماً چند سو سے چند ہزار ڈالرز تک ہوتی ہیں۔ یہ قیمتیں تجارتی روابط اور جغرافیائی عوامل سے متاثر ہوتی ہیں۔ موتیوں کی تجارت کے اہم مقامات دبئی، کویت، بحرین اور ایران ہیں جہاں تاجر اور خریدار آپس میں مذاکرات کرتے ہیں تاکہ مناسب قیمت طے کی جا سکے۔
-
لاپیس لازولی اور گارنیٹ دو قیمتی پتھر ہیں جو مشرق وسطیٰ میں اہمیت رکھتے ہیں۔ لاپیس لازولی عموماً آسمانی نیلے رنگ کا ہوتا ہے اور اس میں مختلف دھاتوں کے داغدار ٹکڑے ہوتے ہیں۔ یہ پتھر قدیم زمانے سے جواہرات بنانے کے لئے استعمال ہوتا آیا ہے اور اس کی قیمت اس کی پاکیزگی، رنگ، وزن، اور شفافیت پر منحصر ہوتی ہے۔ گارنیٹ مختلف رنگوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر سبز گارنیٹ قیمتی سمجھا جاتا ہے۔ زمرد بھی ایک مشہور قیمتی پتھر ہے جو خوشی اور محبت کی علامت مانا جاتا ہے۔ پنجشیر زمرد افغانستان کی بہترین اقسام میں شامل ہے۔ ان پتھروں کی عالمی منڈیوں میں قیمتیں بڑھ رہی ہیں، جس سے تجارتی مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ اصلی لاپیس لازولی کو پہچاننے کے لئے اس کے رنگ، ساخت اور چمکدار ذرات کا معائنہ ضروری ہے۔
-
مشرق وسطیٰ کے قیمتی پتھر دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی اور قیمت کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان پتھروں میں زمرد، یاقوت، ربی، پخراج، نیلم، فیروزہ اور لعل شامل ہیں۔ یہ پتھر مختلف ممالک جیسے ایران، عرب امارات، سعودی عرب اور عمان میں پائے جاتے ہیں۔ قیمتی پتھروں کی پیداوار اور تجارت مشرق وسطیٰ کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ان کی قیمتیں مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہیں جیسے پتھر کی قسم، رنگ، صفائی اور مارکیٹ کی طلب۔ قیمتی پتھروں کا استعمال زیورات کی تیاری میں ہوتا ہے اور یہ انسانی معاشرتی ثقافت کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ قدیم زمانے میں ان پتھروں کو مافوق الفطرت طاقتوں کے حامل سمجھا جاتا تھا، لیکن آج کل یہ تجارتی اہمیت رکھتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے قیمتی پتھر عالمی تجارت میں نمایاں حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی پیداوار سے متعلق معلومات کا فقدان بھی موجود ہے۔
-
عقیق ایک قیمتی پتھر ہے جو مختلف رنگوں میں دستیاب ہے، جیسے سرخ، سفید اور پیلا۔ یہ پتھر زیورات میں استعمال ہوتا ہے اور اس کی ساخت بنیادی طور پر سلکا پر مشتمل ہوتی ہے۔ عقیق کو مقامی جواہراتی دکانوں یا آنلائن پلیٹ فارمز سے خریدا جا سکتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک جیسے ایران، یمن اور عرب امارات میں عقیق کی پیداوار ہوتی ہے۔ خریداری کے وقت اصل پتھر کی تصدیق کرنا ضروری ہے۔ عقیق کی قیمت مختلف عوامل جیسے شکل، رنگ، کیفیت اور وزن پر منحصر ہوتی ہے۔ ماہرین سے رہنمائی حاصل کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ اصلی عقیق حاصل کیا جا سکے۔
-
پکھراج ایک قیمتی پتھر ہے جو سخت ترین سلیکیٹ معدنیات میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی سختی 8 ہے اور یہ سنہری بھورے سے پیلے رنگ میں پایا جاتا ہے۔ مختلف ممالک جیسے کہ سائبیریا، روس، یوکرین، برازیل، اور پاکستان میں پکھراج کے کرسٹل ذخائر موجود ہیں۔ یہ پتھر جواہرات بنانے کے لئے استعمال ہوتا ہے اور قدیم زمانے سے مختلف ثقافتوں میں اس کی اہمیت رہی ہے۔ پکھراج کو علاجی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور اسے مثبت توانائی کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ اس کی خوبصورتی اور رنگینی کی وجہ سے یہ فن و آرٹ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ پکھراج پتھر کو انگوٹھیوں، قلادوں، اور دیگر جواہرات کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ روحانی قوتوں کے ساتھ بھی منسلک کیا جاتا ہے۔