امونیا کی گیس: صنعتی استعمالات اور صحت کے اثرات
امونیا (Ammonia) ایک کیمیائی مرکب ہے جس کی کیمیائی فارمولا NH3 ہے۔ یہ ایک گیس ہوتی ہے جو رنگ ریزہ ہوتی ہے اور مہکدار بو رکھتی ہے۔ امونیا ذرات کو بڑی تعداد میں ماہرین کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔ امونیا کو عموماً نٹروجن (Nitrogen) اور ہائیڈروجن (Hydrogen) کے تعامل سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ گیس طبیعی طور پر میں بھی موجود ہوتی ہے، مثلاً برف کے پہاڑوں کی سطحوں پر، مچھر دانوں میں اور خزانوں میں ملنے والے عفونت کے پیداوار کے نتیجے میں بھی۔ امونیا اہم کھاد کا مرکب ہوتی ہے۔ اس کو نساجی کھادوں، فصلوں، پودوں، گھاسوں، پھولوں، اور درختوں کی نشوونما کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
امونیا کو صنعتی پیدوار کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مواد کو وسیع تعداد میں استعمال ہونے والے مصنوعات مثلاً پلاسٹک، رنگ، روغن، صابن، شیشے، وغیرہ کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ امونیا پینٹ کی تیاری میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ اس کو رنگوں، لاکروں، اور دیگر کیمیائی مرکبات کی تیاری میں شامل کیا جاتا ہے۔ امونیا صنعتی پھیشنگ کی تیاری میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ اس کو جیلری، سونے کی سطحوں کی پولش، کیمیکلز کی تیاری، اور دیگر صنعتوںمثلاً جن میں خالص کاربنک ایسڈ، سلیکون، فلزات، اور شیشے کی تیاری شامل ہیں۔ امونیا کے علاوہ، یہ بھی معلوم ہونا ضروری ہے کہ یہ گیس صحت کے لئے مسئلہ پیدا کر سکتی ہے۔ بہت زیادہ امونیا کی تنفس کرنے سے آنکھوں، ناک، اور منفی پیدائش کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایک بار میں بڑی مقدار میں امونیا کا انحصار کرنے سے حاد تنفسی نقص، گلا میں خشکی، گھمور، اور ہتھیلیوں کی سفیدی پیدا ہوسکتی ہے۔
امونیا، ایک غیر نامیاتی اور بے رنگ مادہ کے طور پر، ایک تیز اور دم گھٹنے والی بدبو سے بہت پریشان کن ہے، جس کی معمول کی شکل مائع ہے۔ امونیا ایک مستحکم بائنری ہائیڈرائیڈ ہے اور اس کا سب سے آسان ہائیڈرائیڈ ہے، ایک بے رنگ گیس جس کی تیز بو ہوتی ہے۔ امونیا ایک عام نائٹروجنی فضلہ ہے، خاص طور پر آبی حیاتیات میں، اور پیشگی اور کھاد کے طور پر کام کرتے ہوئے، یہ زمینی جانداروں کی غذائی ضروریات میں نمایاں طور پر حصہ ڈالتا ہے۔ امونیا، بالواسطہ یا بالواسطہ، بہت سی دواسازی کی مصنوعات کے اجزاء میں سے ایک ہے اور بہت سی تجارتی صفائی کی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ مادہ بنیادی طور پر ہوا اور پانی کو نیچے کی طرف لے جانے سے جمع ہوتا ہے۔
2013 میں، تقریباً 148 ملین ٹن امونیا کی پیداوار اور مارکیٹنگ کی گئی۔ 55% حصہ کے ساتھ یوریا سب سے زیادہ کھائی جانے والی امونیا ہے، اس کے بعد امونیم نائٹریٹ 10%، نائٹرک ایسڈ 9% اور امونیم فاسفیٹ 6% ہے۔ امونیم سلفیٹ، امونیم بائک کاربونیٹ، امونیم کلورائیڈ، ایکریلونیٹرائل، کیپرولیکٹم، ہائیڈروجن سائانائیڈ اور میتھائل امائنز امونیا ویلیو چین میں دیگر مادے ہیں۔ امونیا کا استعمال جانتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے استعمال کے دوران محفوظی کی گائیڈ لائنز پر عمل کرنا چاہئے۔ بہتر ہوتا ہے کہ امونیا کے استعمال کے لئے متخصص کیمیائی اور صنعتی مشاور کی رہنمائی لی جائے۔
-
مشرق وسطیٰ میں امونیا کی پیداوار قدرتی وسائل اور میتھین گیس کی بدولت بڑھ رہی ہے۔ اس خطے میں امونیا کی پیداوار کے لیے مختلف اتپریرک استعمال کیے جاتے ہیں، اور پیٹرو کیمیکل منصوبے اقتصادی طور پر فائدہ مند ہیں۔ تاریخی طور پر، عرب سائنسدانوں نے امونیا کے استعمال کو ترقی دی، جو آج زراعت میں نائٹروجن کی فراہمی کے لیے اہم ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امونیا کی صنعتی تیاری بھی ہوتی ہے، جس کا استعمال دھاتوں، کیمیائی مصنوعات اور کھادوں کی تیاری میں ہوتا ہے۔ اس خطے کے تین بڑے پروڈیوسر ایران، سعودی عرب اور قطر ہیں، جن کی مجموعی پیداوار 15 ملین ٹن سے زیادہ ہے۔ سعودی عرب 3. 5 ملین ٹن کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ ایران اور قطر بالترتیب 2. 9 اور 2. 8 ملین ٹن پیدا کرتے ہیں۔ گیس کی مناسب قیمتیں اور اسٹریٹجک پوزیشن مشرق وسطیٰ کو دنیا میں امونیا پیدا کرنے کا ایک اہم مرکز بناتی ہیں۔ یوریا کی پیداوار کا براہ راست تعلق زرعی مصنوعات میں اضافے سے ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی آبادی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس پروڈکٹ کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔
-
امونیا (NH3) ایک بے رنگ گیس ہے جو نائٹروجن اور ہائیڈروجن کے تعامل سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ کھادوں، صنعتی مصنوعات، اور دواسازی میں استعمال ہوتی ہے۔ امونیا کی پیداوار 2013 میں تقریباً 148 ملین ٹن تھی، جس میں یوریا کا حصہ 55% تھا۔ اس کے علاوہ، امونیم نائٹریٹ، نائٹرک ایسڈ، اور دیگر مرکبات بھی اہم ہیں۔ امونیا کی تیز بو اور صحت پر منفی اثرات ہو سکتے ہیں، جیسے آنکھوں اور سانس کی مشکلات۔ اس کے استعمال کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ ماہرین کی رہنمائی حاصل کرنا بہتر ہوتا ہے تاکہ محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔
-
امونیا کی تاریخ قدیم رومیوں کے دور سے شروع ہوتی ہے، جب انہوں نے امونیم کلورائیڈ کو ذخائر کے طور پر استعمال کیا۔ آٹھویں صدی میں جابر ابن حیان نے امونیا نمک کی دریافت کی۔ 1773 میں پریسلی نے کلورین اور امونیم کو گرم کر کے امونیا حاصل کیا۔ اس کے بعد، برٹولٹ نے 1784 میں اس کی خصوصیات پر مزید تحقیق کی۔ چین میں کوئلے سے اور دنیا بھر میں قدرتی گیس سے امونیا تیار کیا جاتا ہے۔ یہ کھادوں، رنگوں، عطر، اور طبی استعمالات میں اہمیت رکھتا ہے۔ گیارہویں صدی میں اس کا استعمال بڑھا اور 1766 میں ہرمن فرانچس کارل گوتلیب گیڈیلیوس نے اس کی خصوصیات کا جائزہ لیا۔ 19ویں اور 20ویں صدی میں تجارتی پیداوار تیزی سے بڑھی، خاص طور پر فرٹز ہوبر کی تحقیق کے بعد جو ماحول کے دباؤ پر امونیا کے توازن کا مطالعہ کرتی تھی۔ آج، امونیا صنعتی کیمیکلز میں ایک اہم جزو ہے، جس کا استعمال کھادوں، صنعتی تیاریوں، خوراکی حفاظت اور دیگر شعبوں میں ہوتا ہے۔
-
امونیا کی پیداوار نے زراعت میں انقلاب برپا کیا، جس سے دنیا بھر میں فاقہ کشی کا خاتمہ ہوا۔ یہ نائٹروجن پر مشتمل ایک اہم غذائی عنصر ہے جو پودوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ امونیا کو مختلف صنعتی مصنوعات جیسے کہ کھاد، پلاسٹک، رنگ، اور صابن کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ٹھنڈک پیدا کرنے والے پروڈکٹس اور خوراکی اشیاء میں بھی شامل ہوتا ہے۔ امونیا کی بدبو اسے مختلف مقامات پر مسکن بنانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اس کے استعمالات میں صنعتی تنظیف، جانوروں کی خوراک کی حفاظت، اور زمین کی تجدید شامل ہیں۔ امونیا کا استعمال آبادی کیمیا میں بھی ہوتا ہے، جو کہ مختلف کیمیائی عملوں میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔