فاسفورک ایسڈ: زراعت اور صنعتی تجارت میں اہمیت
یہ قطعی طور پر واضح نہیں ہے کہ فاسفورک ایسڈ پہلی بار کس نے اور کب بنایا، لیکن تاریخی ریکارڈ میں فاسفورس کی پہلی ایجاد جرمن کیمیاوی کام سے ملتی ہے۔ شواہد بتاتے ہیں کہ جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں سترہویں اور اٹھارویں صدی کے اوائل (1730-1730) کے ایک کیمیا دان اور سوداگر Hennig Brand (t) نے 1669 میں فاسفورس دریافت کیا اور اس وقت کے دوسرے کیمیا دانوں کی طرح، کیمیا کی تلاش میں ایک برانڈ رکھا۔ اس کی دریافت ایک راز تھی (جیسا کہ اس سے پہلے کے کیمیا دانوں نے)، اس نے فاسفورس کا استعمال کرتے ہوئے سونا بنانے کی کوشش کی (جس میں وہ یقینی طور پر کامیاب نہیں ہوا)۔ اس نے تقریباً 120 گرام فاسفورس پیدا کرنے کے لیے ایک لیٹر پیشاب استعمال کیا!
سال ۱۶۳۰ میں، جابیر روپلیوس، ایک المانی عالم طبیعیاتی، نے فاسفورس ایسڈ کی پہچان کی۔ انہوں نے گوندھک اور فاسفورس کے مرکبات کو ملا کر فاسفورس ایسڈ حاصل کیا۔ سال ۱۷۶۷ میں، جوہان گوتلیب گیلبرٹ، سویڈش ماہر طبیعیات، نے فاسفورس ایسڈ کی تیاری کے لئے فاسفورس راک کا استعمال کیا۔ انہوں نے فاسفورس راک کو پکانے کے بعد اسے سلفریک اور نائٹرک ایسڈوں کے ساتھ رد کیا تاکہ فاسفورس ایسڈ حاصل ہوسکے۔ سال ۱۸۳۰ کے قریب، فرانچسکو لیبریچ، ایک اطالوی کیمیائی دان، نے فاسفورس ایسڈ کی تیاری کے لئے گاڑھا فاسفورس اور ہیٹ سلفورک ایسڈ کا استعمال کیا۔ یہ طریقہ آج بھی استعمال ہوتا ہے۔ سال ۱۸۶۷ میں، جوہانس ویچر، جرمن کیمیاء دان، نے فاسفورک ایسڈ کی تجزیہ کی اور اس کی کیمیائی فارمولا H₃PO₄ معین کی۔
فاسفورک ایسڈ اہم ترین کھادوں میں سے ایک ہے جو خاک کی باروری کو بہتر کرتا ہے۔ زراعتی قطاع میں مزید ترقی کے ساتھ، فاسفورک ایسڈ کی مطلوبہ مقداروں کی توقعات ہیں۔ اس کے استعمال سے زراعتی اثرافت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے جو بھوک سے لڑنے اور غذائی قیمتوں کو بہتر کرنے میں مددگار ہوگا۔ فاسفورک ایسڈ کی صنعتی تجارت بھی مستقبل میں توسعہ کرے گی۔ یہ صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے جیسے کہ صباغت، پیپروں کی تیاری، صابون، اور دواوں کی تیاری وغیرہ۔ فاسفورک ایسڈ برقی بیٹریوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ با توجہ کے پاکستان جیسے ممالک میں برقی بیٹریوں کی تقاضا میں مستقبل میں اضافہ کی توقع ہے، فاسفورک ایسڈ کی معروفی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
فاسفورک ایسڈ کا استعمال نووے کی مصنوعات مثلاً پھاٹکوں اور لیزر تجهیزات میں بھی کیا جاتا ہے۔ مستقبل میں نووی تکنالوجی کا ترقیتی دور بھی فاسفورک ایسڈ کی ترقی کو مستحکم کر سکتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ بطور ہائیڈروجن فیول استعمال کیا جا سکتا ہے، جو اینرجی کی سٹوریج کے لئے مفید ہوسکتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کو نیٹریون اسید میں تبدیل کرنے کی تکنیکوں کا ترقی کیا جا سکتا ہے۔ نیٹریون اسید ایک اہم کیمیکل ہے جو صنعتی اور تجارتی تجزیہ میں استعمال ہوتا ہے۔
یہاں بتائے گئے ترقیات کے علاوہ بھی فاسفورک ایسڈ کی کئی دیگر استعمالات ممکن ہیں اور مستقبل میں ان کی توسیع کی توقع ہے۔ فاسفورک ایسڈ کی ترقی کی جانب حاضر دور میں بحثوں کا مرکزی تھیم محیطی تاثرات اور تحفظِ صحت ہے۔ مستقبل میں، اس مرکب کے تجارتی استعمال کو اور بہتر بنانے کے لئے ہم ہوا، پانی اور زمین کی تاثرات کم کرنے کے لئے تحقیق و تجربہ جاری رکھیں گے۔ درمیانی مدت میں، فاسفورک ایسڈ کے استعمال کے ترقیاتی موارد اور تجدید کاری کے ساتھ، اس کی ترقی کی توقع ہے۔ مستقبل میں، اس کا استعمال مزید صنعتوں میں بڑھ سکتا ہے، جبکہ نئے استعمال کے علاوہ بھی اس کے اہمیت کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ تحقیقاتی کاروں کے مطابق، فاسفورک ایسڈ کے نئے استعمالات بطور کیمیائی مادوں، بائیومیڈیکل، اور آبادی صحت و بیماریوں کے میدانوں میں ممکن ہیں۔
اس طرح، سرکاری ذرائع کے مطابق، فاسفورک ایسڈ کی سرکاری پیداوار اور دریافت 1770 کی دہائی تک تاخیر کا شکار رہی۔ جب تک کہ دو سویڈش کیمیا دان، جوہان گوٹلیبگن اور کارل ولہیم شل، برانڈ کے نوٹوں سے مکمل طور پر آزاد نہیں تھے، اور ہڈیوں کی راکھ سے فاسفورک ایسڈ بنانے میں کامیاب ہوئے۔ شیل 1774 میں فاسفورس کو ہڈیوں کی راکھ سے الگ کرنے میں کامیاب ہوا اور 1777 میں فاسفورس میں نائٹرک ایسڈ شامل کرکے اس نے فاسفورک ایسڈ تیار کیا۔ تاہم، کچھ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فاسفورک ایسڈ کی ابتدائی پیداوار 1694 میں رابرٹ بوائل نے پانی میں فاسفورس پینٹ آکسائیڈ کی تحلیل کے ساتھ کی تھی۔
-
مشرق وسطیٰ میں فاسفورک ایسڈ کی پیداوار بنیادی طور پر فاسفیٹ مٹی اور پیٹرو کیمیکلز کی درآمد پر منحصر ہے۔ زیادہ تر مینوفیکچرنگ یونٹس غیر ملکی کمپنیوں کے تحت کام کرتے ہیں، جو 100% نجی ملکیت میں ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی طلب کیمیائی کھادوں اور دیگر صنعتی مصنوعات کے لیے بڑھ رہی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب مل رہی ہے۔ حالیہ معاہدے نئے فاسفورک ایسڈ پلانٹس کی تعمیر کے لیے کیے گئے ہیں، لیکن یہ 2025 تک فعال نہیں ہوں گے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک زیادہ تر فاسفورک ایسڈ درآمد کرتے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی پیداوار کم ہے۔ درآمد شدہ مصنوعات مختلف پیکجنگ میں دستیاب ہیں۔ مارکیٹ کا تجزیہ کرتے وقت، قیمتیں، مصنوعات کی دستیابی اور قانونی پابندیاں اہم عوامل ہیں جو قیمتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی قیمتیں بنیادی طور پر خام مال جیسے فاسفورس اور روغن کی قیمتوں سے متاثر ہوتی ہیں۔ حکومتی پالیسی بھی اس مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر تجارتی پابندیوں کے ذریعے۔
-
فاسفورک ایسڈ، جسے آرتھو فاسفورک ایسڈ بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم کیمیائی مادہ ہے جو مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ ایک ٹرپروٹک ایسڈ ہے جو انسانی چپچپا جھلیوں اور جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کا کیمیائی فارمولا H₃PO₄ ہے اور یہ پانی میں آسانی سے حل ہو جاتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کی خصوصیات میں اس کا بے رنگ ہونا، تیزابیت کی سطح (pH) تقریباً 2. 2 ہونا، اور کثافت 1. 685 g/ml شامل ہیں۔ اس کے استعمالات میں کھادوں کی تیاری، صنعتی مصنوعات میں بطور کنٹرول ایجنٹ، اور مٹھائیوں میں شامل کرنا شامل ہیں۔ یہ کھانے کی اشیاء، کاسمیٹکس اور زرعی صنعتوں میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کو عام طور پر سفید ٹھوس یا پتھر کی شکل میں پایا جاتا ہے اور اس کا پگھلنے کا نقطہ 42. 35 °C ہوتا ہے۔ یہ تیزاب غیر زہریلا اور آتش گیر نہیں ہوتا، لیکن اسے احتیاط سے ہینڈل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
-
فاسفورک ایسڈ مختلف صنعتوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر کھانے کی تیاری، کھاد، اور صنعتی صفائی میں۔ یہ کھانے کی اشیاء میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس کی سستی قیمت اسے مقبول بناتی ہے۔ زراعت میں، یہ پودوں کی نشوونما کے لیے ضروری فاسفورس فراہم کرتا ہے۔ صنعتی عمل میں، فاسفورک ایسڈ کو دھاتی زنگ دور کرنے اور مختلف ترکیبات تیار کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال دھونے والے مصنوعات میں پانی کو نرم کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے تاکہ کپڑوں پر داغ نہ لگیں۔ مجموعی طور پر، فاسفورک ایسڈ کی متعدد ایپلیکیشنز اسے مختلف صنعتوں میں ایک قیمتی جزو بناتی ہیں۔
-
فاسفورک ایسڈ کی پیداوار میں فاسفیٹ چٹانوں کا استعمال اہم ہے، خاص طور پر اپیٹائٹ کی شکل میں۔ اس کی پیداوار کے لئے مختلف کیمیائی اور طبعی عملوں کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سلفورک اور فسفورس ایکسائیڈ۔ تاریخی طور پر، فاسفورک ایسڈ کو زراعت میں کھاد کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ جدید دور میں، پیداوار کی تکنیکوں میں بہتری آئی ہے، جس سے توانائی کی بچت اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز جیسے بیوتکنالوجی اور جدید کیمیائی طریقے فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ مختلف ممالک میں پیداوار کے اعداد و شمار دستیاب ہیں جو تجارتی کمپنیوں اور حکومتی اداروں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ معلومات تجارتی بصیرت فراہم کرتی ہیں جو مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا کے B2B مارکیٹ پلیسز کے لئے اہم ہیں۔
-
فاسفورک ایسڈ کی تاریخ میں کئی اہم کیمیائی دریافتیں شامل ہیں۔ 1669 میں Hennig Brand نے فاسفورس دریافت کیا، جبکہ 1630 میں جابیر روپلیوس نے فاسفورس ایسڈ کی پہچان کی۔ 1767 میں جوہان گوتلیب گیلبرٹ نے فاسفورس راک کا استعمال کرتے ہوئے اس کی تیاری کی۔ 1830 کے قریب فرانچسکو لیبریچ نے گاڑھا فاسفورس اور ہیٹ سلفورک ایسڈ کا استعمال کیا، جو آج بھی رائج ہے۔ فاسفورک ایسڈ زراعتی کھادوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کے استعمال سے زراعتی پیداوار میں بہتری آتی ہے۔ صنعتی میدان میں بھی اس کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے، جیسے کہ صباغت، دوا سازی اور برقی بیٹریوں کی تیاری۔ مستقبل میں، فاسفورک ایسڈ کے نئے استعمالات جیسے کہ ہائیڈروجن فیول اور نیٹریون اسید کی تیاری ممکن ہیں۔ تحقیقاتی کاروں کے مطابق، اس مرکب کے تجارتی استعمالات کو بہتر بنانے کے لئے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔