فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کے مراحل، مشرق وسطیٰ تجارت
فاسفیٹ چٹانیں عام طور پر ہائیڈرو آکسائیڈز اور فلورائیڈز کی شکل میں دستیاب ہوتی ہیں۔ اپیٹائٹ بھی سب سے اہم فاسفیٹ راک ہے جو صنعتی اور خوردنی فاسفورک ایسڈ پیدا کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس چٹان میں بہت سی نجاستیں ہیں جو فاسفورک ایسڈ کی کارکردگی کو کم کرسکتی ہیں۔ یہ نجاست مواد کی زیادہ سنکنرن کا سبب بھی بنتی ہے۔ 1812 میں، لیون، فرانس میں کمپنی Quigent نے ہڈی میں ہائیڈروکلورک ایسڈ شامل کرکے خالص فاسفورس پیدا کرنے کا طریقہ دریافت کیا، جو کہ 1872 تک فرانسیسی حکومت کی طرف سے مکمل طور پر تیار کیا جاتا تھا، جس سے فاسفورس کی دیگر مصنوعات کے ساتھ فاسفورک ایسڈ بھی تیار کیا جاتا تھا۔ .
یہ ان سالوں (1840) کے دوران تھا جب زرعی صنعت میں فاسفورک ایسڈ کو کھاد کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت اور زراعت اور فزیالوجی میں اس کے استعمال پر جسٹس وین لیبیگ نے نامیاتی کیمسٹری نامی کتاب میں بحث کی تھی۔ اسی کتاب میں، سائنسدان نے ہڈیوں اور معدنیات میں ناقابل حل فاسفیٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس فاسفیٹ کو سلفیورک ایسڈ کے ساتھ رد عمل کے ذریعے پودوں کے لیے ایک غذائیت بخش مرکب حاصل کیا جا سکتا ہے۔
فاسفورک ایسڈ (H3PO4) کی تجارتی پیداوار مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔ فاسفورس کی خام مادہ (روک پھاسفیٹ) کو سولی اور راولاکنڈی (کیمیکل پلانٹس) کی صورت میں پراکرتی طور پر پیدا کیا جاتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کے لئے، تجزیہ خانوں میں فاسفورس خام مادہ کو طبعی اور کیمیائی عملوں سے ہٹایا جاتا ہے۔ یہ عمل عموماً فسفیٹ راک کو سلفیک اور فسفریک ایسڈ کے راستے کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ صنعتی تجارت میں فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کے لئے عموماً سلفورک اور فسفورس ایکسائیڈ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مواد فسفرس کی خام مادے کو فاسفورک ایسڈ میں تبدیل کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کے لئے، فسفرس کی خام مادے کو پیسنے، تراشنے یا پیسنے کی عمل سے گزارایا جاتا ہے۔ پھر یہ خام مادہ حرارتی عملوں کے ذریعے فاسفورک ایسڈ میں تبدیل ہوتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کی تفصیلات ملکوں، صنعتوں، اور تجارتی وضع پر منحصر ہوتی ہیں۔ بعض ممالک میں فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کی رپورٹس اور اعداد و شمار دستیاب ہوسکتی ہیں جو تجارتی کمپنیوں، صنعتی اداروں، اور حکومتی اداروں کی طرف سے منتشر کی جاتی ہیں۔ ایک ملک سے دوسرے ملک کی تفصیلات مختلف ہوسکتی ہیں۔
جب 1896 میں فاسفورس، فاسفورک ایسڈ اور دیگر فاسفورس مصنوعات کی پیداوار کی وجہ سے امریکی میدانی علاقوں سے بھینسوں کی تمام ہڈیاں غائب ہو گئیں، کمپنیاں ہڈیوں کو زیادہ قابل اعتماد ذریعہ سے تبدیل کرنے کا سوچ رہی ہیں، اور اس لیے وہ فاسفیٹ معدنی دھاتوں کی طرف رجوع کر رہی ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ہڈیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ان میں سے بہت سے دیوالیہ ہو گئے۔ آج فاسفورک ایسڈ فاسفیٹ چٹانوں سے دو عمومی اور خشک طریقوں سے تیار کیا جاتا ہے۔
فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کے لئے استعمال ہونے والی ورک اپشنز (کارخانوں) کی تکنالوجی میں ترقی ہوئی ہے۔ جدید ورک اپشنز میں ایفیشنسی بڑھانے، زیادہ مضبوطی، کم توانائی استعمال، اور زیادہ تحمل کا حصول شامل ہیں۔ تراکیب تیاری میں بھی کئی ترقیاں ہوئی ہیں جو فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کو بہتر بناتی ہیں۔ نئی تکنیکیں ایفیشنٹ راکٹرز (مثلاً تیوب ریکٹر)، نئی کیمیائی راستے، اور کیمیائی ترمیم (کیمیائی رفتار کو بڑھانے کے لئے) شامل ہوتی ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی پیداوار میں پاکیزگی کے اصولوں پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔ طاقتور امنیتی ادارے، ماحولیاتی دستورالعملوں (مثلاً زیرو ایمیشن پروسیسز)، اور صحت و حفاظت کے معیاروں کی پیروی اس کا حصہ بنتی ہیں۔ کچھ نئے تکنالوجیوں کی ترقی فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کو مستحکم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، بیوتکنالوجی اور کیمیائی عملوں کو ملا کر فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کی ترقی کی جا رہی ہے۔
-
مشرق وسطیٰ میں فاسفورک ایسڈ کی پیداوار بنیادی طور پر فاسفیٹ مٹی اور پیٹرو کیمیکلز کی درآمد پر منحصر ہے۔ زیادہ تر مینوفیکچرنگ یونٹس غیر ملکی کمپنیوں کے تحت کام کرتے ہیں، جو 100% نجی ملکیت میں ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی طلب کیمیائی کھادوں اور دیگر صنعتی مصنوعات کے لیے بڑھ رہی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب مل رہی ہے۔ حالیہ معاہدے نئے فاسفورک ایسڈ پلانٹس کی تعمیر کے لیے کیے گئے ہیں، لیکن یہ 2025 تک فعال نہیں ہوں گے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک زیادہ تر فاسفورک ایسڈ درآمد کرتے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی پیداوار کم ہے۔ درآمد شدہ مصنوعات مختلف پیکجنگ میں دستیاب ہیں۔ مارکیٹ کا تجزیہ کرتے وقت، قیمتیں، مصنوعات کی دستیابی اور قانونی پابندیاں اہم عوامل ہیں جو قیمتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی قیمتیں بنیادی طور پر خام مال جیسے فاسفورس اور روغن کی قیمتوں سے متاثر ہوتی ہیں۔ حکومتی پالیسی بھی اس مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر تجارتی پابندیوں کے ذریعے۔
-
فاسفورک ایسڈ، جسے آرتھو فاسفورک ایسڈ بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم کیمیائی مادہ ہے جو مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ ایک ٹرپروٹک ایسڈ ہے جو انسانی چپچپا جھلیوں اور جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس کا کیمیائی فارمولا H₃PO₄ ہے اور یہ پانی میں آسانی سے حل ہو جاتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کی خصوصیات میں اس کا بے رنگ ہونا، تیزابیت کی سطح (pH) تقریباً 2. 2 ہونا، اور کثافت 1. 685 g/ml شامل ہیں۔ اس کے استعمالات میں کھادوں کی تیاری، صنعتی مصنوعات میں بطور کنٹرول ایجنٹ، اور مٹھائیوں میں شامل کرنا شامل ہیں۔ یہ کھانے کی اشیاء، کاسمیٹکس اور زرعی صنعتوں میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فاسفورک ایسڈ کو عام طور پر سفید ٹھوس یا پتھر کی شکل میں پایا جاتا ہے اور اس کا پگھلنے کا نقطہ 42. 35 °C ہوتا ہے۔ یہ تیزاب غیر زہریلا اور آتش گیر نہیں ہوتا، لیکن اسے احتیاط سے ہینڈل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
-
فاسفورک ایسڈ مختلف صنعتوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر کھانے کی تیاری، کھاد، اور صنعتی صفائی میں۔ یہ کھانے کی اشیاء میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس کی سستی قیمت اسے مقبول بناتی ہے۔ زراعت میں، یہ پودوں کی نشوونما کے لیے ضروری فاسفورس فراہم کرتا ہے۔ صنعتی عمل میں، فاسفورک ایسڈ کو دھاتی زنگ دور کرنے اور مختلف ترکیبات تیار کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال دھونے والے مصنوعات میں پانی کو نرم کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے تاکہ کپڑوں پر داغ نہ لگیں۔ مجموعی طور پر، فاسفورک ایسڈ کی متعدد ایپلیکیشنز اسے مختلف صنعتوں میں ایک قیمتی جزو بناتی ہیں۔
-
فاسفورک ایسڈ کی پیداوار میں فاسفیٹ چٹانوں کا استعمال اہم ہے، خاص طور پر اپیٹائٹ کی شکل میں۔ اس کی پیداوار کے لئے مختلف کیمیائی اور طبعی عملوں کا استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سلفورک اور فسفورس ایکسائیڈ۔ تاریخی طور پر، فاسفورک ایسڈ کو زراعت میں کھاد کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ جدید دور میں، پیداوار کی تکنیکوں میں بہتری آئی ہے، جس سے توانائی کی بچت اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز جیسے بیوتکنالوجی اور جدید کیمیائی طریقے فاسفورک ایسڈ کی پیداوار کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ مختلف ممالک میں پیداوار کے اعداد و شمار دستیاب ہیں جو تجارتی کمپنیوں اور حکومتی اداروں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ معلومات تجارتی بصیرت فراہم کرتی ہیں جو مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا کے B2B مارکیٹ پلیسز کے لئے اہم ہیں۔
-
فاسفورک ایسڈ کی تاریخ میں کئی اہم کیمیائی دریافتیں شامل ہیں۔ 1669 میں Hennig Brand نے فاسفورس دریافت کیا، جبکہ 1630 میں جابیر روپلیوس نے فاسفورس ایسڈ کی پہچان کی۔ 1767 میں جوہان گوتلیب گیلبرٹ نے فاسفورس راک کا استعمال کرتے ہوئے اس کی تیاری کی۔ 1830 کے قریب فرانچسکو لیبریچ نے گاڑھا فاسفورس اور ہیٹ سلفورک ایسڈ کا استعمال کیا، جو آج بھی رائج ہے۔ فاسفورک ایسڈ زراعتی کھادوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کے استعمال سے زراعتی پیداوار میں بہتری آتی ہے۔ صنعتی میدان میں بھی اس کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے، جیسے کہ صباغت، دوا سازی اور برقی بیٹریوں کی تیاری۔ مستقبل میں، فاسفورک ایسڈ کے نئے استعمالات جیسے کہ ہائیڈروجن فیول اور نیٹریون اسید کی تیاری ممکن ہیں۔ تحقیقاتی کاروں کے مطابق، اس مرکب کے تجارتی استعمالات کو بہتر بنانے کے لئے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔